{اَلَمۡ تَرَ اَنَّ اللّٰہَ اَنۡزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَسَلَکَہٗ یَنَابِیۡعَ فِی الۡاَرۡضِ ثُمَّ یُخۡرِجُ بِہٖ زَرۡعًا مُّخۡتَلِفًا اَلۡوَانُہٗ ثُمَّ یَہِیۡجُ فَتَرٰىہُ مُصۡفَرًّا ثُمَّ یَجۡعَلُہٗ حُطَامًا ؕ اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَذِکۡرٰی لِاُولِی الۡاَلۡبَابِ ﴿٪۲۱﴾}
[اَلَمْ تَرَ [کیا تو نے غور ہی نہیں کیا] اَنَّ اللّٰهَ اَنْزَلَ [کہ اللہ نے اتارا] مِنَ السَّمَآءِ مَآءً [آسمان سے کچھ پانی] فَسَلَكَهٗ [پھر اس نے چلایا اس (پانی) کو] يَنَابِيْعَ [بطور چشموں کے] فِي الْاَرْضِ [زمین میں] ثُمَّ يُخْرِجُ بِهٖ [پھر وہ نکالتا ہے اس سے] زَرْعًا [ایک کھیتی] مُّخْتَلِفًا اَلْوَانُهٗ [مختلف ہوتے ہوئے اس کے رنگ] ثُمَّ يَهِيْجُ [پھر وہ مرجھاتی ہے] فَتَرٰىهُ [تو تو دیکھتا ہے اس کو] مُصْفَرًّا [پپلی پڑتے ہوئے] ثُمَّ يَجْعَلُهٗ [پھر وہ کر دیتا ہے اس کو] حُطَامًا [ریزہ ریزہ] اِنَّ فِيْ ذٰلِكَ [بیشک اس میں] لَذِكْرٰى [نصیحت ہے] لِاُولِي الْاَلْبَابِ [خالص عقل والوں کے لئے]۔
ہ ـ ی ج (ض) ھیجا (1) جوش میں آنا۔ ہیجان پیدا ہونا۔ چڑھنا۔ (2) کھیتی یا گھاس کا مرجھاجانا۔ سوکھنا۔ زیر مطالعہ آیت۔ 21۔
ترکیب: آیت 21 لفظ ھاج ۔ یھیجُ دو معانی میں استعمال ہوتاہے۔ آیت زیر مطالعہ میں دونوں معانی لینے کی گنجائش ہے۔ اس لئے دونوں طرح سے ترجمے درست مانے جائیں گے۔ مَبنیۃٌ اسم المفعول ہے یعنی بنایا ہوا۔ ’’ یہاں یہ لفظ آراست وپیراست (Furnished) کے مفہوم میں ہے۔ عربی میں بنی الدار جس طرح مکان بنانے کے مفہوم میں آتاہے، اسی طرح مکان آراستہ کرنے کے مفہوم میں بھی آتاہے۔ ‘‘ (تدبر قرآن)۔ آیت 23۔ کتٰبا۔ متشابھا اور مثانی کے الفاظ کو احسن الدیث کا حال مانا جاسکتاہے۔ لیکن ان کو اس کی صفت نہیں مان سکتے کیونکہ احسن الحدث معرفہ ہے اور یہ الفاظ نکرہ ہیں، البتہ ان کو اس کا بدل مانا جاسکتاہے، کیونکہ بدل کا اعراب تو اس کے اعراب کے مطابق ہونا ضروری ہے جس کا وہ بدل ہے لیکن معرفہ۔ نکرہ میں مطابقت لازمی نہیں ہے۔ ہم نے ان مترجمین کی رائے کو ترجیح دی ہے جنھون نے کتٰباً کو احسنَ کا بدل اور نکرہ مخصوصہ مانا ہے۔ جبکہ متشابھاً اور مثانِیَ کو کتٰباً کی خصوصیت مانا ہے
{اَفَمَنۡ شَرَحَ اللّٰہُ صَدۡرَہٗ لِلۡاِسۡلَامِ فَہُوَ عَلٰی نُوۡرٍ مِّنۡ رَّبِّہٖ ؕ فَوَیۡلٌ لِّلۡقٰسِیَۃِ قُلُوۡبُہُمۡ مِّنۡ ذِکۡرِ اللّٰہِ ؕ اُولٰٓئِکَ فِیۡ ضَلٰلٍ مُّبِیۡنٍ ﴿۲۲﴾}
[اَفَمَنْ [تو کیا وہ] شَرَحَ اللّٰهُ [کشادہ کیا اللہ نے] صَدْرَهٗ لِلْاِسْلَامِ [جس کا سینہ اسلام کے لئے] فَهُوَ عَلٰي نُوْرٍ [پھر وہ اہک روشنی میں ہے] مِّنْ رَّبِّهٖ ۭ [اپنے رب (کی طرف) سے (وہ سنگدلوں کے برابر ہو جائے گا] فَوَيْلٌ [تو تباہی ہے] لِّــلْقٰسِيَةِ قُلُوْبُهُمْ [(ان کی) جن کے دل سخت ہونے والے ہیں] مِّنْ ذِكْرِ اللّٰهِ ۭ [اللہ کی یاد سے (ہٹ کر] اُولٰۗىِٕكَ [یہ لوگ] فِيْ ضَلٰلٍ مُّبِيْنٍ [ایک کھلی گمراہی میں ہیں]۔