اگلاصفحہ
پچھلا صفحہ

{اِنَّا کَذٰلِکَ نَجۡزِی الۡمُحۡسِنِیۡنَ ﴿۱۲۱﴾} 

[اِنَّا كَذٰلِكَ نَجْزِي [بیشک ہم اسی طرح جزا دیتے ہیں] الْمُحْسِنِيْنَ [خوب کاروں کو]۔"

{اِنَّہُمَا مِنۡ عِبَادِنَا الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿۱۲۲﴾} 

[اِنَّهُمَا [بیشک وہ دونوں] مِنْ عِبَادِنَا الْمُؤْمِنِيْنَ [ہمارے ایمان لانے والے بندوں میں سے ہیں]۔"

{وَ اِنَّ اِلۡیَاسَ لَمِنَ الۡمُرۡسَلِیۡنَ ﴿۱۲۳﴾ؕ} 

[وَاِنَّ اِلْيَاسَ [اور بیشک الیاس علیہ السلام] لَمِنَ الْمُرْسَلِيْنَ [یقینا بھیجے ہوؤں (رسولوں) میں سے ہیں]۔

نوٹ۔1: قرآن کریم میں حضرت الیاس علیہ السلام کا ذکر صرف دو مقامات پر آیا ہے۔ سورہ انعام کی آیت 85 میں تو صرف انبیاء علیہم السلام کی فہرست میں آپ کا اسم گرامی شمار کردیا گیا ہے اور کوئی واقعہ مذکور نہیں ہے۔ البتہ یہاں یہایت اختصار کے ساتھ آپ کی دعوت وتبلیغ کا واقعہ بیان کیا گیا ہے۔ چونکہ قرآن کریم میں حضرت الیاس علیہ السلام کے حالات تفصیل سے مذکور نہیں ہیں اور نہ احادیث میں آپ علیہ السلام کے حالات آئے ہیں، اس لئے آپ علیہ السلام کے بارے میں کتب تفسیر میں مختلف اقوال ملتے ہیں جن میں سے بیشتر بنی اسرائیل کی روایات سے ماخوذ ہیں۔ لیکن تاریخی اور اسرائیلی روایات اس بات پر تقریبا متفق ہیں کہ آپ علیہ السلام بنی اسرائیل کی طرف اس زمانے میں مبعوث ہوئے جب حضرت سلیمان علیہ السلام کے جانشینوں کی بد کاری کی وجہ سے بنی اسرائیل کی سلطنت دو حصوں میں بٹ گئی تھی۔ ایک حصہ یہوداہ اور دوسرا حصہ اسرائیل کہلاتاتھا۔ اسرائیل کے بادشاہ کی بیوی بعل نامی ایک بت کی پرستار تھی۔ اس کے کہنے پر بادشاہ نے اسرائیل میں بعل کے نام پر ایک بڑی قربان گاہ تعمیر کرکے تمام بو اسرائیل کو بت پرستی کے راستہ پر لگادیا۔ حضرت الیاس علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے حکم ہوا کہ وہ اس خطہ میں جاکر توحید کی تعلیم دیں اور اسرائیلیوں کو بت پرستی سے روکیں۔ (معارف القرآن سے ماخوذ)

{اِذۡ قَالَ لِقَوۡمِہٖۤ اَلَا تَتَّقُوۡنَ ﴿۱۲۴﴾} 

[اِذْ قَالَ لِقَوْمِهٖٓ [جب انھوں علیہ السلام نے کہا اپنی قوم سے] اَلَا تَتَّقُوْنَ [کیا تم لوگ تقویٰ اختیار نہیں کرو گے]۔"

{اَتَدۡعُوۡنَ بَعۡلًا وَّ تَذَرُوۡنَ اَحۡسَنَ الۡخَالِقِیۡنَ ﴿۱۲۵﴾ۙ} 

[اَتَدْعُوْنَ [کیا تم لوگ پکارتے ہو] بَعْلًا [بعل (بت) کو] وَّتَذَرُوْنَ [اور چھوڑتے ہو] اَحْسَنَ الْخَالِقِيْنَ [تخلیق کرنے والوں کے بہترین کو]۔"

اگلاصفحہ
پچھلا صفحہ

منتحب کریں:

شیئرکریں