{لِمِثۡلِ ہٰذَا فَلۡیَعۡمَلِ الۡعٰمِلُوۡنَ ﴿۶۱﴾}
[لِــمِثْلِ ھٰذَا [اس کی جیسی کے لئے] فَلْيَعْمَلِ [چاہے کہ عمل کریں] الْعٰمِلُوْنَ [عمل کرنے والے]۔"
{اَذٰلِکَ خَیۡرٌ نُّزُلًا اَمۡ شَجَرَۃُ الزَّقُّوۡمِ ﴿۶۲﴾}
[اَذٰلِكَ خَيْرٌ [کیا یہ بہتر ہے] نُّزُلًا [بطور ابتدائی مہمان نوازی کے] اَمْ شَجَرَةُ الزَّقُّوْمِ [یا تھوہر کا درخت]۔
ز ق م (ن) زقما: لقمہ نگلنا۔ تھوہر کھانا۔
زقوم :تھوہر کا درخت۔ دوزخ کے ایک درخت کا نام۔ زیر مطالعہ آیت۔ 62۔"
{اِنَّا جَعَلۡنٰہَا فِتۡنَۃً لِّلظّٰلِمِیۡنَ ﴿۶۳﴾}
[اِنَّا جَعَلْنٰهَا: بیشک ہم نے بنایا اس کو] [فِتْنَةً: ایک آفت] [لِّلظّٰلِمِيْنَ: ظالموں کے لیے]"
{اِنَّہَا شَجَرَۃٌ تَخۡرُجُ فِیۡۤ اَصۡلِ الۡجَحِیۡمِ ﴿ۙ۶۴﴾}
[اِنَّهَا : وہ ایک ] [شَجَــرَةٌ: ایسا ہولناک درخت ہوگا] [ تَخْرُجُ: نکلے گا] [فِيْٓ اَصْلِ الْجَحِيْمِ: جو دوزخ کی تہ سے ]"
{طَلۡعُہَا کَاَنَّہٗ رُءُوۡسُ الشَّیٰطِیۡنِ ﴿۶۵﴾}
[طَلْعُهَا [اس کا خوشہ] كَاَنَّهٗ [جیسے کہ وہ ہے] رُءُوْسُ الشَّيٰطِيْنِ [شیطانوں کے سر]۔