اگلاصفحہ
پچھلا صفحہ

{ہٰذَا یَوۡمُ الۡفَصۡلِ الَّذِیۡ کُنۡتُمۡ بِہٖ تُکَذِّبُوۡنَ ﴿٪۲۱﴾} 

[ھٰذَا يَوْمُ الْفَصْلِ الَّذِيْ [یہ فیصلے کا وہ دن ہے] كُنْتُمْ بِهٖ [تم لوگ جس کو] تُكَذِّبُوْنَ [جھٹلاتے تھے]۔"

{اُحۡشُرُوا الَّذِیۡنَ ظَلَمُوۡا وَ اَزۡوَاجَہُمۡ وَ مَا کَانُوۡا یَعۡبُدُوۡنَ ﴿ۙ۲۲﴾} 

[اُحْشُرُوا الَّذِيْنَ [ان لوگوں کو جمع کرو جنہوں نے] ظَلَمُوْا [ظلم کیا] وَاَزْوَاجَهُمْ [اور ان کے جوڑوں (ساتھیوں) کو]وَمَا [اور ان کو جن کی] كَانُوْا يَعْبُدُوْنَ [یہ لوگ بندگی کرتے تھے]

نوٹ۔1: ازواج کے لفظی معنی ’’ جوڑے‘‘ ہے۔ یہاں یہ ہم مشربوں کے لئے آیا ہے۔ اس آیت کی تفسیر میں حضرت عمر کا یہ قول نقل کیا گیا ہے کہ یہاں ازواجھم سے مراد ان کے جیسے لوگ ہیں۔ چنانچہ سود خور دوسرے سود خوروں کے ساتھ، شراب پینے والے دوسرے شراب پینے والوں کے ساتھ جمع کئے جائیں گے۔ (معارف القرآن)

 معبودوں سے مراد دو قسم کے معبود ہیں۔ ایک وہ انسان اور شیاطین جن کی اپنی خواہش اور کوشش یہ تھی کہ لوگ ان کی بندگی کریں۔ دوسرے وہ اصنام اور شجر وحجر جن کی پرستش دنیا میں کی جاتی رہی ہے۔ ان میں سے پہلی قسم کے معبود تو خود مجریمین میں شامل ہوں گے اور انھیں سزا کے طور پر جہنم کا راستہ دکھایا جائے گا۔ دوسری قسم کے معبود اپنے پرستاروں کے ساتھ اس لئے جہنم میں ڈالے جائیں گے کہ وہ انہیں دیکھ کر اپنی حماقتوں کا ماتم کرتے رہیں ان کے علاوہ ایک تیسری قسم کے معبود وہ بھی ہیں جنہیں دنیا میں پوچا تو گیا ہے مگر خود ان کا اپنا ایمان ہرگز یہ نہ تھا کہ ان کی پرستش کی جائے بلکہ اس کے برعکس وہ ہمیشہ انسانوں کو غیر اللہ کی پرستش سے منع کرتے رہے مثلا فرشتے، انبیاء اور اولیاء۔ اس قسم کے معبود ان معبودوں میں شامل نہ ہوں گے جنھیں جہنم کی طرف دھکیلا جائے گا۔ (تفہیم القرآن)

نوٹ۔2: میدان حشر میں جمع ہونے کے بعد کافروں کے سردار اپنی پیروی کرنے والوں کے سامنے آئیں گے تو ایک دوسرے کی مدد کرنے کے بجائے آپس میں بحث وتکرار شروع کردیں گے۔ یہاں اسی بحث وتکرار کا کچھ نقشہ کھینچ کر فریقین کا انجام یہ بیان کیا گیا ہے ۔ فی العذاب مشترکون۔ سے معلوم ہوا کہ اگر کوئی شخص دوسرے کو گناہ پر آمادہ کرنے کے لئے اپنا اثرو رسوخ استعمال کرے تو اسے دعوت گناہ کا عذات تو بیشک ہوگا لیکن جس نے اس کی دعوت کو اپنے اختیار سے قبول کرلیا تو وہ بھی گناہ سے بری نہیں ہوسکتا۔ وہ آخرت میں یہ کہہ کر چھٹکارا نہیں پاسکتا کہ مجھے تو فلاں نے گمراہ کیا تھا۔ (معارف القرآن)

اگلاصفحہ
پچھلا صفحہ

منتحب کریں:

شیئرکریں