اگلاصفحہ
پچھلا صفحہ

سورۃ   یٰسین

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ   

{یٰسٓ ۚ﴿۱﴾} 

یٰسٓ 

نوٹ۔1: رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے کہ سورہ یٰسن قرآن کا دل ہے۔ امام غزالی نے فرمایا کہ سورہ یٰسن کو قرآن کا دل فرمانے کی یہ وجہ ہوسکتی ہے کہ اس سورہ میں قیامت اور حشر ونشر کے مضامین خاص تفصیل اور بلاغت کے ساتھ آئے ہیں اور اصول ایمان میں سے عقیدئہ آخرت وہ چیز ہے جس پر انسان کے اعمال کی صحت موقوف ہے۔ خوف آخرت ہی انسان کو عمل صالح کے لئے مستعد کرتاہے اور وہی اس کو ناجائز خواہشات اور حرام سے روکتاہے۔ جس طرح بدن کی صحت قلب کی صحت پر موقوف ہے اسی طرح ایمان کی صحت آخرت پر موقوف ہے۔ (معارف القرآن)"

{وَ الۡقُرۡاٰنِ الۡحَکِیۡمِ ۙ﴿۲﴾} 

[وَالْقُرْاٰنِ الْحَكِيْمِ [اس حکمت والے قرآن کی قسم ہے ]۔"

{اِنَّکَ لَمِنَ الۡمُرۡسَلِیۡنَ ۙ﴿۳﴾} 

[اِنَّكَ [بیشک آپ ﷺ ] لَمِنَ الْمُرْسَلِيْنَ [یقینا بھیجے ہو ئوں میں سے ہیں]"

{عَلٰی صِرَاطٍ مُّسۡتَقِیۡمٍ ؕ﴿۴﴾} 

[عَلٰي صِرَاطٍ مُّسْتَــقِيْمٍ [ایک سیدھ راستے پر]۔"

{تَنۡزِیۡلَ الۡعَزِیۡزِ الرَّحِیۡمِ ۙ﴿۵﴾} 

[تَنْزِيْلَ الْعَزِيْزِ الرَّحِيْم [اس رحیم بلا دست کا نازل کرنا ہوتے ہوئے]

اگلاصفحہ
پچھلا صفحہ

منتحب کریں:

شیئرکریں