سورۃ لقمٰن
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
{الٓـمّٓ ۚ﴿۱﴾}
الٓـمّٓ ۚ
{تِلۡکَ اٰیٰتُ الۡکِتٰبِ الۡحَکِیۡمِ ۙ﴿۲﴾}
[تِلْكَ [یہ] اٰيٰتُ الْكِتٰبِ الْحَكِيْمِ [حکمت والی کتاب کی آیات ہیں]۔"
{ہُدًی وَّ رَحۡمَۃً لِّلۡمُحۡسِنِیۡنَ ۙ﴿۳﴾}
[هُدًى وَّرَحْمَةً [ہدایت اور رحمت ہوتے ہوئے] لِّلْمُحْسِنِيْنَ [بلا کم و کاست نیکی کرنے والوں کے لئے]۔"
{الَّذِیۡنَ یُقِیۡمُوۡنَ الصَّلٰوۃَ وَ یُؤۡتُوۡنَ الزَّکٰوۃَ وَ ہُمۡ بِالۡاٰخِرَۃِ ہُمۡ یُوۡقِنُوۡنَ ؕ﴿۴﴾}
[الَّذِيْنَ [وہ لوگ جو] يُقِيْمُوْنَ [قائم رکھتے ہیں] الصَّلٰوةَ [نماز کو] وَيُؤْتُوْنَ [اور پہنچاتے ہیں] الزَّكٰوةَ [زکوۃ کو] وَهُمْ بِالْاٰخِرَةِ [اور وہ لوگ ہی آخرت پر] هُمْ يُوْقِنُوْنَ [یقین رکھتے ہیں]۔
نوٹ۔1: آیت ۔ 4۔ میں زکوٰۃ کا حکم ہے حالانکہ یہ آیت مکی ہے۔ اس سے اور سورہ مزمل سے بھی معلوم ہوا کہ زکوٰۃ کا حکم مکہ میں ہجرت سے پہلے آچکا تھا۔ البتہ ہجرت کے دوسرے سال میں نصابوں کا تقرر اور مقدار واجب کی تفصیلات اور حکومت کی طرف سے اس کی وصولیاں اور خرچ کرنے کا انتظام ہے۔ (معارف القرآن)