{وَ جَعَلۡنٰہُمۡ اَئِمَّۃً یَّدۡعُوۡنَ اِلَی النَّارِ ۚ وَ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ لَا یُنۡصَرُوۡنَ ﴿۴۱﴾}
[وَجَعَلْنٰهُمْ [اور ہم نے بنایا ان کو] اَىِٕمَّةً [ایسے پیشوا] يَّدْعُوْنَ [جو بلاتے ہیں] اِلَى النَّارِ [آگ کی طرف] وَيَوْمَ الْقِيٰمَةِ [اور قیامت کے دن] لَا يُنْصَرُوْنَ [ان کی مدد نہیں کی جائے گی]"
{وَ اَتۡبَعۡنٰہُمۡ فِیۡ ہٰذِہِ الدُّنۡیَا لَعۡنَۃً ۚ وَ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ ہُمۡ مِّنَ الۡمَقۡبُوۡحِیۡنَ ﴿٪۴۲﴾}
[وَاَتْبَعْنٰهُمْ [اور ہم نے ان کے پیچھے لگا دیا] فِيْ هٰذِهِ الدُّنْيَا [اس دنیا میں] [لَعْنَةً : ایک لعنت] [وَيَوْمَ الْقِيٰمَةِ : اور قیامت کے دن] هُمْ [وہ لوگ] مِّنَ الْمَقْبُوْحِيْنَ [خیر سے دور کئے ہوؤں میں سے ہیں]
ق ب ح(ک) قباحۃ :بدنما ہونا۔ بدصورت ہونا۔ اس باب سے کوئی لفظ قرآن میں استعمال نہیں ہوا۔
(ف) قبحا :کسی خیر اور بھلائی سے دور کرنا۔
مقبوح: اسم المفعول ہے۔ خیر سے دور کیا ہوا۔ زیر مطالعہ آیت۔ 42۔"
{وَ لَقَدۡ اٰتَیۡنَا مُوۡسَی الۡکِتٰبَ مِنۡۢ بَعۡدِ مَاۤ اَہۡلَکۡنَا الۡقُرُوۡنَ الۡاُوۡلٰی بَصَآئِرَ لِلنَّاسِ وَ ہُدًی وَّ رَحۡمَۃً لَّعَلَّہُمۡ یَتَذَکَّرُوۡنَ ﴿۴۳﴾}
[وَلَقَدْ اٰتَيْنَا [اور بیشک ہم دے چکے ہیں] مُوْسَى [موسیٰ علیہ السلام کو] الْكِتٰبَ [کتاب (یعنی تورات] مِنْۢ بَعْدِ مَآ [اس کے بعد کہ جو] اَهْلَكْنَا [ہم نے ہلاک کیا] الْقُرُوْنَ الۡاُوۡلٰی [پہلی قوموں کو] بَصَآئِرَ [سمجھ میں آنے والی دلیلیں ہوتے ہوئے] لِلنَّاسِ [لوگوں کے لئے] وَهُدًى [اور ہدایت ہوتے ہوئے] وَّرَحْمَةً [اور رحمت ہوتے ہوئے] لَّعَلَّهُمْ [شاید وہ لوگ] يَتَذَكَّرُوْنَ [یاد دہانی حاصل کریں]