{لَا یُؤۡمِنُوۡنَ بِہٖ حَتّٰی یَرَوُا الۡعَذَابَ الۡاَلِیۡمَ ﴿۲۰۱﴾ۙ}
[لَا يُؤْمِنُوْنَ [ وہ لوگ ایمان نہیں لائیں گے] بِهٖ [ اس پر] حَتّٰى [ یہاں تک کہ] يَرَوُا [ وہ دیکھیں] الْعَذَابَ الْاَلِيْمَ [ دردناک عذاب کو]"
{فَیَاۡتِیَہُمۡ بَغۡتَۃً وَّ ہُمۡ لَا یَشۡعُرُوۡنَ ﴿۲۰۲﴾ۙ}
[فَيَاْتِيَهُمْ [ نتیجتاً وہ پہنچے گا ان کے پاس]بَغْتَةً [ اچانک] وَّهُمْ [ اس حال میں کہ وہ]لَا يَشْعُرُوْنَ [ شعور نہ رکھتے ہوں گے]"
{فَیَقُوۡلُوۡا ہَلۡ نَحۡنُ مُنۡظَرُوۡنَ ﴿۲۰۳﴾ؕ}
[فَيَقُوْلُوْا [ نتیجتاً وہ کہیں گے] هَلْ نَحْنُ [ کیا ہم] مُنْظَرُوْنَ [ مہلت دئیے ہوئے ہوں گے]"
{اَفَبِعَذَابِنَا یَسۡتَعۡجِلُوۡنَ ﴿۲۰۴﴾}
[اَفَبِعَذَابِنَا [ تو کیا ہمارے عذاب کی]يَسْتَعْجِلُوْنَ [ یہ لوگ جلدی مچاتے ہیں]"
{اَفَرَءَیۡتَ اِنۡ مَّتَّعۡنٰہُمۡ سِنِیۡنَ ﴿۲۰۵﴾ۙ}
[اَفَرَءَيْتَ [ تو کیا آپ ﷺ نے گور کیا] اِنْ [ اگر] مَّتَّعْنٰهُمْ [ ہم فائدہ اٹھانے دیں ان کو] سِـنِيْنَ [ سالوں (تک)]"
{ثُمَّ جَآءَہُمۡ مَّا کَانُوۡا یُوۡعَدُوۡنَ ﴿۲۰۶﴾ۙ}
[ثُمَّ جَآءَہُمۡ [ پھر آئے ان کے پاس] مَّا [ وہ جو] كَانُوْا يُوْعَدُوْنَ [ ان سے وعدہ کیا گیا تھا]"