اگلاصفحہ
پچھلا صفحہ

{وَ الَّذِیۡ یُمِیۡتُنِیۡ ثُمَّ یُحۡیِیۡنِ ﴿ۙ۸۱﴾} 

[وَالَّذِيْ [ اور وہ جو] یُمِیۡتُنِیۡ [ موت دے گا مجھ کو] ثُمَّ [ پھر] يُحْيِيْنِ [ وہ زندگی دے گا مجھ کو]"

{وَ الَّذِیۡۤ اَطۡمَعُ اَنۡ یَّغۡفِرَ لِیۡ خَطِیۡٓئَتِیۡ یَوۡمَ الدِّیۡنِ ﴿ؕ۸۲﴾} 

[وَالَّذِيْٓ [ اور وہ جس سے] اَطْمَــعُ [ میں آرزو کرتا ہوں] اَنْ [ کہ] يَّغْفِرَ [ وہ بخش دے] لِيْ [ میرے لئے] خَطِیۡٓئَتِیۡ [ میری خطا کو] يَوْمَ الدِّيْنِ [ بدلے کے دن]"

{رَبِّ ہَبۡ لِیۡ حُکۡمًا وَّ اَلۡحِقۡنِیۡ بِالصّٰلِحِیۡنَ ﴿ۙ۸۳﴾} 

[رَبِّ [ اے میرے رب] هَبْ [ تو عطا کر] لِيْ [ مجھ کو] حُكْمًا [ فیصلہ کرنے کی طاقت] وَّاَلْـحِقْنِيْ [ اور تو ملا دے مجھ کو]بِالصّٰلِحِيْنَ [ نیک لوگوں کے ساتھ]"

{وَ اجۡعَلۡ لِّیۡ لِسَانَ صِدۡقٍ فِی الۡاٰخِرِیۡنَ ﴿ۙ۸۴﴾} 

[وَاجْعَلْ[ اور توبنا دے] لِّيْ [ میرے لئے] لِسَانَ صِدْقٍ[ سچائی کی زبان] فِي الْاٰخِرِيْنَ [ آخری لوگوں میں]

نوٹ۔1: آیت۔84 میں لسان سے مراد ذکر ہے۔ آیت کا مطلب یہ ہے کہ اے خدا یا مجھے ایسے پسندیدہ طریقے اور عمدہ نشانیاں عطا فرما جس کی دوسرے لوگ قیامت تک پیروی کریں اور مجھے ذکر خیر سے یاد کریں۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کی دعا قبول فرمائی۔ آیت۔ 89 میں قلب سلیم سے مراد ایسا دل ہے جس میں شرک و کفر نہ ہو۔ (معارف القرآن)"

{وَ اجۡعَلۡنِیۡ مِنۡ وَّرَثَۃِ جَنَّۃِ النَّعِیۡمِ ﴿ۙ۸۵﴾} 

[وَاجْعَلْنِيْ [ اور تو بنا دے مجھ کو] مِنْ وَّرَثَةِ جَنَّةِ النَّعِيْمِ [ سدا بہار باغ کے وارثوں میں سے]

اگلاصفحہ
پچھلا صفحہ

منتحب کریں:

شیئرکریں