{فَلَمَّا تَرَآءَ الۡجَمۡعٰنِ قَالَ اَصۡحٰبُ مُوۡسٰۤی اِنَّا لَمُدۡرَکُوۡنَ ﴿ۚ۶۱﴾}
[فَلَمَّا [ پھر جب] تَرَآءَ [ ایک دوسرے کو دیکھا] الْجَمْعٰنِ [ دو جماعتوں نے]قَالَ [ تو کہا]اَصْحٰبُ مُوْسٰٓي [ موسیٰ علیہ السلام کے ساتھیوں نے] اِنَّا [ بیشک ہم] لَمُدْرَكُوْنَ [ یقینا پکڑے جانے والے ہیں]"
{قَالَ کَلَّا ۚ اِنَّ مَعِیَ رَبِّیۡ سَیَہۡدِیۡنِ ﴿۶۲﴾}
[قَالَ [ (موسیٰ علیہ السلام نے) کہا]كَلَّا [ ہرگز نہیں]اِنَّ [ یقینا ] مَعِيَ [ میرے ساتھ]رَبِّيْ[ میرا رب ہے] سَيَهْدِيْنِ [ وہ راہ سمجھائے گا مجھ کو]"
{فَاَوۡحَیۡنَاۤ اِلٰی مُوۡسٰۤی اَنِ اضۡرِبۡ بِّعَصَاکَ الۡبَحۡرَ ؕ فَانۡفَلَقَ فَکَانَ کُلُّ فِرۡقٍ کَالطَّوۡدِ الۡعَظِیۡمِ ﴿ۚ۶۳﴾}
[فَاَوْحَيْنَآ [ تو ہم نے وحی کی]اِلٰى مُوْسٰٓي [ موسیٰ علیہ السلام کی طرف] اَنِ [ کہ] اضْرِبْ [ آپ علیہ السلام ماریں] بِّعَصَاكَ [ اپنی لاٹھی سے] الْبَحْرَ ۭ[ سمندر کو] فَانْفَلَقَ [ پھر وہ پھٹ گیا] فَكَانَ [ تو ہو گیا] كُلُّ فِرْقٍ [ ہر ٹکڑا] كَالطَّوْدِ الْعَظِيْمِ [ بڑے تودے کے مانند]
ط و د:(ن) طودا :ثابت قدم ہونا۔ جما ہوا ہونا۔
طود: اسم ذات بھی ہے۔ ٹیلہ۔ پہاڑ کا بڑا ٹکڑا۔ تو وہ۔ زیر مطالعہ آیت۔ 63۔"
{وَ اَزۡلَفۡنَا ثَمَّ الۡاٰخَرِیۡنَ ﴿ۚ۶۴﴾}
[وَاَزْلَفْنَا [ اور ہم نے نزدیک کیا] ثَمَّ [ وہیں پر] الْاٰخَرِيْنَ [ دوسروں کو]"