سورۃ الشعراء
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
{طٰسٓمّٓ ﴿۱﴾}
طٰسٓمّٓ
{تِلۡکَ اٰیٰتُ الۡکِتٰبِ الۡمُبِیۡنِ ﴿۲﴾}
[تِلْكَ [ یہ] اٰيٰتُ الْكِتٰبِ الْمُبِيْنِ ’ واضح کتاب کی آیات ہیں]"
{لَعَلَّکَ بَاخِعٌ نَّفۡسَکَ اَلَّا یَکُوۡنُوۡا مُؤۡمِنِیۡنَ ﴿۳﴾}
[لَعَلَّكَ [ شاید کہ آپ] بَاخِعٌ [ ہلاکت تک پہنچانے والے ہیں] نَّفْسَكَ [ اپنے آپ کو] اَلَّا [ کہ نہیں] يَكُوْنُوْا [ ہوتے یہ لوگ] مُؤْمِنِيْنَ [ ایمان لانے والے]"
{اِنۡ نَّشَاۡ نُنَزِّلۡ عَلَیۡہِمۡ مِّنَ السَّمَآءِ اٰیَۃً فَظَلَّتۡ اَعۡنَاقُہُمۡ لَہَا خٰضِعِیۡنَ ﴿۴﴾}
[اِنْ نَّشَاْ [ اگر ہم چاہیں] نُنَزِّلْ [ تو ہم اتاردیں] عَلَيْهِمْ [ ان پر] مِّنَ السَّمَآءِ [ آسمان سے] اٰيَةً [ کوئی نشانی] فَظَلَّتْ [ تو ہو جائیں] اَعْنَاقُهُمْ [ ان کی گردنیں] لَهَا [ اس کے لئے] خٰضِعِيْنَ [ جھکنے والی]
خ ض ع:(ف) خضوعا: عاجزی کرنا۔ تواضع کرنا۔{ فَلَا تَخْـضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَيَطْمَعَ الَّذِيْ فِيْ قَلْبِهٖ مَرَضٌ} جھکنا۔ (تو تم خواتین تواضع مت کرو بات سے کہ لالچ کرے وہ جس کے دل میں کوئی مرض ہو) 33/32۔
خاضع: فاعل کے وزن پر صفت ہے۔ جھکنے والا۔ زیر مطالعہ آیت۔4