اگلاصفحہ
پچھلا صفحہ

{وَ لِسُلَیۡمٰنَ الرِّیۡحَ عَاصِفَۃً تَجۡرِیۡ بِاَمۡرِہٖۤ اِلَی الۡاَرۡضِ الَّتِیۡ بٰرَکۡنَا فِیۡہَا ؕ وَ کُنَّا بِکُلِّ شَیۡءٍ عٰلِمِیۡنَ ﴿۸۱﴾} 

وَلِسُلَيْمٰنَ: اور (ہم نے تابع کیا) سلیمانؑ کے لئے] [ الرِّيْحَ: ہوا کو] [ عَاصِفَةً: تیزو تند ہوتے ہوئے] [ تَجْرِيْ: وہ چلتی تھی] [ بِاَمْرِهٖٓ: انؑ کے حکم سے] [ اِلَى الْاَرْضِ الَّتِيْ: اس زمین کی طرف] [ بٰرَكْنَا: ہم نے برکت دی] [ فِيْهَا: جس میں] [ وَکُنَّا : اور ہم ہیں] [ بِکُلِّ شَيْءٍ: سب چیز کا] [ عٰلِمِيْنَ: علم رکھنے والے]"

{وَ مِنَ الشَّیٰطِیۡنِ مَنۡ یَّغُوۡصُوۡنَ لَہٗ وَ یَعۡمَلُوۡنَ عَمَلًا دُوۡنَ ذٰلِکَ ۚ وَ کُنَّا لَہُمۡ حٰفِظِیۡنَ ﴿ۙ۸۲﴾} 

وَمِنَ الشَّيٰطِيْنِ: اور (ہم نے تابع کئے) شیطانوں میں سے] [ مَنْ: وہ جو] [ يَّغُوْصُوْنَ: غوطے لگاتے تھے] [ لَهٗ: انؑ کے لئے] [ وَيَعْمَلُوْنَ: اور وہ کرتے تھے] [ عَمَلًا: کچھ (دوسرے) کام] [ دُوْنَ ذٰلِكَ: اس کے علاوہ] [ وَکُنَّا : اور ہم تھے] [ لَهُمْ: ان کی] [ حٰفِظِيْنَ: نگرانی کرنے والے]

 [ غ و صغَوْصًا: پانی میں غوطہ لگانا۔ زیر مطالعہ آیت۔82۔]

غَوَّاصٌفَعَّالٌ کے وزن پر مبالغہ ہے۔ بار بار غوطہ لگانے والا۔ {وَالشَّیٰطِیْنَ کُلَّ بَنَّائٍ وَّ غَوَّاصٍ} (اور شیاطین کو بھی سب کے سب عمارت تعمیر کرنے والے اور غوطے لگانے والے)۔ 38:37]

 نوٹ۔1: آیات۔78 سے 82 تک ہر آیت میں بات مکمل ہونے کے بعد ایک ایک جملے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ یہ دراصل انسان کی دائمی رہنمائی کے لئے ہے۔ قیامت تک جو بھی دل کی آنکھیں کھول کر قرآن کا مطالعہ کرے گا اس کے لئے ان اضافی جملوں میں ایک ہدایت ہے اور جو بھی اس ہدایت پر عمل کرے گا وہ اپنے آپ کو شرک کی ایک قسم سے بچا لے جائے گا۔ اب یہ بات سمجھ لیں کہ ہدایت کیا ہے اور اس پر عمل نہ کرنا شرک کیسے ہے۔

 ہدایت یہ ہے کہ کسی نوع کا کوئی اختیار مل جائے، ذہن کسی بات کی تہہ تک پہنچ جائے، کسی مسئلہ کا حیرت انگیز حل سمجھ میں آ جائے، ریسرچ کر کے کوئی ایجاد کرنے میں کامیاب ہو جائے، عوامل قدرت میں سے کسی پر کنٹرول حاصل ہو جائے جیسے بجلی پر قابو پانا، کوئی حیرت انگیز کارنامہ سرانجام دے لے، غرضیکہ کوئی بھی کامیابی ہو یا کوئی بھی نعمت ملے، انسان کو چاہئے کہ اسے اپنی محنت، ذہانت اور صلاحیت کا نتیجہ نہ سمجھے، بلکہ ہمیشہ یہ یاد رکھے کہ یہ اللہ نے دی ہے تو اسے ملی ہے۔ ثانیاً یہ کہ اسے دے کر اللہ تعالیٰ اس سے بےتعلق نہیں ہو گیا بلکہ ہر چیز ، ہر آن اور ہر لمحہ اس کی نظر میں ہے اور اس کے کنٹرول میں ہے۔ ثالثاً یہ کہ جب بھی اس کامیابی یا نعمت کا خیال آئے یا اس سے استفادہ کرے تو اللہ کا شکر ادا کرے۔

اگلاصفحہ
پچھلا صفحہ

منتحب کریں:

شیئرکریں