{وَ اتَّخَذُوۡا مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ اٰلِہَۃً لِّیَکُوۡنُوۡا لَہُمۡ عِزًّا ﴿ۙ۸۱﴾}
[وَاتَّخَذُوْا: اور انھوں نے بنائے] [مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ: اللہ کے علاوہ] [اٰلِهَةً: کچھ الٰہ] [لِيَكُوْنُوْا: تاکہ وہ ہو جائیں] [لَهُمْ: ان کے لئے] [عِزًّا: ایک پناہ]"
{کَلَّا ؕ سَیَکۡفُرُوۡنَ بِعِبَادَتِہِمۡ وَ یَکُوۡنُوۡنَ عَلَیۡہِمۡ ضِدًّا ﴿٪۸۲﴾ }
[كَلَّا: ہرگز نہیں] [سَيَكْفُرُوْنَ: وہ (الٰہ) انکار کریں گے] [بِعِبَادَتِهِمْ: ان کی عبادت کا] [وَيَكُوْنُوْنَ: اور وہ ہو جائیں گے] [عَلَيْهِمْ: ان کے ] [ضِدًّا: مخالف]
ض د د[ضَدًّا: (ن) ] جھگڑے میں غالب آنا۔
ضِدٌّ: مخالف۔ دشمن۔ زیر مطالعہ آیت۔82
{اَلَمۡ تَرَ اَنَّـاۤ اَرۡسَلۡنَا الشَّیٰطِیۡنَ عَلَی الۡکٰفِرِیۡنَ تَؤُزُّہُمۡ اَزًّا ﴿ۙ۸۳﴾}
[اَ: کیا] [لَمْ تَرَ: آپؐ نے غور نہیں کیا] [اَنَّـاۤ : کہ ہم نے ہی] [اَرْسَلْنَا: بھیجا] [الشَّيٰطِيْنَ: شیطان کو] [عَلَي الْكٰفِرِيْنَ: کافروں پر] [تَؤُزُّہُمۡ : وہ اکساتے ہیں ان کو] [اَزًّا: جیسے اکسانے کا حق ہے]
ء ز ز[اَزًّا: (ن) ] (1) ہانڈی کا جوش میں آنا۔ اُبلنا (لازم)۔ (2) ہانڈی کو جوش میں لانا۔ اُبالنا۔ (متعدی)۔ پھر کسی کو کسی کام پر ابھارنے، اُکسانے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔ زیر مطالعہ آیت۔83۔"
{فَلَا تَعۡجَلۡ عَلَیۡہِمۡ ؕ اِنَّمَا نَعُدُّ لَہُمۡ عَدًّا ﴿ۚ۸۴﴾}
[فَلَا تَعْجَلْ: تو آپؐ جلدی مت کریں] [عَلَيْهِمْ: ان پر (عذاب کی)] [اِنَّمَا نَعُدُّ: ہم تو بس گنتی (پوری) کرتے ہیں] [لَهُمْ: ان کے لئے] [عَدًّا: جیسے گنتی کرتے ہیں]"