{وَ قُلۡ جَآءَ الۡحَقُّ وَ زَہَقَ الۡبَاطِلُ ؕ اِنَّ الۡبَاطِلَ کَانَ زَہُوۡقًا ﴿۸۱﴾}
[وَقُلْ: اور آپؐ کہیے] [جَآءَ : آیا] [الْحَقُّ: حق] [وَزَهَقَ: اور نابود ہوا] [الْبَاطِلُ: باطل] [اِنَّ : بیشک] [الْبَاطِلَ: باطل] [کَانَ : ہے] [زَهُوْقًا: بالکل نابود ہونے والا]"
{وَ نُنَزِّلُ مِنَ الۡقُرۡاٰنِ مَا ہُوَ شِفَآءٌ وَّ رَحۡمَۃٌ لِّلۡمُؤۡمِنِیۡنَ ۙ وَ لَا یَزِیۡدُ الظّٰلِمِیۡنَ اِلَّا خَسَارًا ﴿۸۲﴾}
[وَنُنَزِّلُ: اور ہم اتارتے ہیں] [مِنَ الْقُرْاٰنِ: قرآن میں سے] [مَا: اس کو] [هُوَ: جو] [شِفَآءٌ: شفا ہے] [وَّرَحْمَةٌ: اور رحمت ہے] [لِّلۡمُؤۡمِنِیۡنَ : ایمان لانے والوں کے لئے] [وَلَا يَزِيْدُ: اور وہ (یعنی قرآن) زیادہ نہیں کرتا] [الظّٰلِمِيْنَ: ظالموں کو] [اِلَّا: مگر] [خَسَارًا: بلحاظ خسارے کے]
(آیت۔82)۔ وَلَا یَزِیْدُ میں شامل ھُوَ کی ضمیر فاعلی القرآن کے لئے ہے۔"
{وَ اِذَاۤ اَنۡعَمۡنَا عَلَی الۡاِنۡسَانِ اَعۡرَضَ وَ نَاٰ بِجَانِبِہٖ ۚ وَ اِذَا مَسَّہُ الشَّرُّ کَانَ یَــُٔوۡسًا ﴿۸۳﴾}
[وَاِذَآ: اور جب بھی] [اَنۡعَمۡنَا : ہم نعمت نچھاور کرتے ہیں] [عَلَي الْانسَان: انسان پر] [اَعْرَضَ: تو وہ منہ پھیر لیتا ہے] [وَنَاٰ: اور موڑ لیتا ہے] [بِجَانِبِہٖ : اپنے پہلو کو] [وَاِذَا: اور جب بھی] [مَسَّهُ: چھوتی ہے اس کو] [الشَّرُّ: تکلیف] [کَانَ : تو وہ ہوتا ہے] [یَــُٔوۡسًا : انتہائی مایوس]"
{قُلۡ کُلٌّ یَّعۡمَلُ عَلٰی شَاکِلَتِہٖ ؕ فَرَبُّکُمۡ اَعۡلَمُ بِمَنۡ ہُوَ اَہۡدٰی سَبِیۡلًا ﴿٪۸۴﴾}
[قُلْ: آپؐ کہیے] [كُلٌّ: سب (لوگ)] [يَّعْمَلُ: عمل کرتے ہیں] [عَلٰي شَاكِلَتِهٖ: اپنی طبیعت پر] [فَرَبُّكُمْ: تو تم لوگوں کا رب] [اَعْلَمُ: خوب جاننے والا ہے] [بِمَنْ: اس کو] [هُوَ: جو] [اَهْدٰى: زیادہ ہدایت پر ہے] [سَبِيْلًا: بلحاظ راستے کے]
ش ک ل(ن) شَکْلًا شکل و صورت میں مشابہت ہونا۔ ملتا جلتا ہونا۔{ وَاٰخَرُ مِنْ شَکْلِہٖ اَزْوَاجٌ } (اور دوسرے اس کے ملتے جلتے سے کچھ جوڑے) 38:58
شَاکِلَۃٌ اسم الفاعل شاکل کا مؤنث ہے۔ مشابہہ ہونے والی۔ پھر اس سے مراد لیتے ہیں آدمی کی طبیعت و مزاج کیونکہ اس کا عمل اس کے مطابق ہوتا ہے۔ زیر مطالعہ آیت۔84"