{وَ الَّذِیۡنَ ہَاجَرُوۡا فِی اللّٰہِ مِنۡۢ بَعۡدِ مَا ظُلِمُوۡا لَـنُبَوِّئَنَّہُمۡ فِی الدُّنۡیَا حَسَنَۃً ؕ وَ لَاَجۡرُ الۡاٰخِرَۃِ اَکۡبَرُ ۘ لَوۡ کَانُوۡا یَعۡلَمُوۡنَ ﴿ۙ۴۱﴾}
[وَالَّذِينَ: اور وہ لوگ جنھوں نے] [ هَاجَرُوْا: ہجرت کی] [ فِي اللّٰهِ: اللہ (کی راہ) میں] [ مِنْۢ بَعْدِ مَا: اس کے بعد کہ جو] [ ظُلِمُوْا لَنُبَوِّئَنَّهُمْ: ہم لازماً ٹھکانہ دیں گے ان کو] [ فِي الدُّنْيَا: دنیا میں] [ حَسَـنَةً ۭ : ایک اچھے (گھر) کا] [ وَلَاَجْرُ الْاٰخِرَةِ: اور یقینا آخرت کا بدلہ] [ اَكْبَرُ ۘ: سب سے بڑا ہے] [ لَوْ: کاش] [ كَانوْا يَعْلَمُوْنَ: وہ لوگ جانتے ہوتے]
ترکیب: (آیت۔41) لَنُبَوِّئَنَّ کا مفعول اوّل ھُمْ کی ضمیر ہے اور اس کا مفعول ثانی محذوف ہے جو کہ دَارًا ہو سکتا ہے۔ حَسَنَۃً اس کی صفت ہے۔ یَعْلَمُوْنَ کی ضمیر فاعلی، آیت۔39 میں مذکور کٰذِبِیْنَ کے لئے ہے۔"
{الَّذِیۡنَ صَبَرُوۡا وَ عَلٰی رَبِّہِمۡ یَتَوَکَّلُوۡنَ ﴿۴۲﴾}
[الَّذِينَ: (اور) جو] [ صَبَرُوْا: ثابت قدم رہے] [ وَعَلٰي رَبِهِمْ: اور اپنے رب پر ہی] [ يَتَوَكَّلُوْنَ: بھروسہ کرتے رہے]
(آیت۔42) اس پوری آیت کا فقرہ گذشتہ آیت میں مذکور وَالَّذِیْنَ ھَاجَرُوْا کی صفت ہے،"
{وَ مَاۤ اَرۡسَلۡنَا مِنۡ قَبۡلِکَ اِلَّا رِجَالًا نُّوۡحِیۡۤ اِلَیۡہِمۡ فَسۡـَٔلُوۡۤا اَہۡلَ الذِّکۡرِ اِنۡ کُنۡتُمۡ لَا تَعۡلَمُوۡنَ ﴿ۙ۴۳﴾}
[وَمَآ اَرْسَلْنَا: اور ہم نے نہیں بھیجا] [ مِنْ قَبْلِكَ: آپؐ سے پہلے] [ اِلَّا: مگر] [ رِجَالًا: کچھ مردوں کو] [ نُّوْحِيْٓ: ہم وحی کرتے تھے] [ اِلَيْهِمْ: جن کی طرف] [ فَسْـــَٔـلُوْٓا: پس تم لوگ پوچھو] [ اَهْلَ الذِّكْرِ: یاد دہانی والوں (یعنی اہل کتاب) سے] [ اِنۡ : اگر] [ کُنۡتُمۡ لَا تَعْلَمُوْنَ: تم لوگ نہیں جانتے]
(آیت۔43) رِجَالًا نکرہ مخصوصہ ہے۔ اس کی پہلی خصوصیت نُوْحِیْ اِلَیْھِمْ ہے اور دوسری خصوصیت بِالْبَیِّنٰتِ وَالزُّبُرِ ہے۔"