{قَالُوۡا سَنُرَاوِدُ عَنۡہُ اَبَاہُ وَ اِنَّا لَفٰعِلُوۡنَ ﴿۶۱﴾}
[قَالُوْا: ان لوگوں نے کہا] [ سَنُرَاوِدُ: ہم پھسلائیں گے] [ عَنْهُ : اس کو (روکنے) سے] [اَبَاهُ: اس کے والد کو] [ وَاِنَّا : اور بیشک ہم] [ لَفٰعِلُوْنَ: (یہ) ضرور کرنے والے ہیں]"
{وَ قَالَ لِفِتۡیٰنِہِ اجۡعَلُوۡا بِضَاعَتَہُمۡ فِیۡ رِحَالِہِمۡ لَعَلَّہُمۡ یَعۡرِفُوۡنَہَاۤ اِذَا انۡقَلَبُوۡۤا اِلٰۤی اَہۡلِہِمۡ لَعَلَّہُمۡ یَرۡجِعُوۡنَ ﴿۶۲﴾}
[وَقَالَ : اور انھوں ؑ نے کہا] [لِفِتْيٰنِهِ: اپنے نوجوان خادموں سے] [اجْعَلُوْا: تم لوگ رکھ دو] [بِضَاعَتَهُمْ : ان کی پونجی کو] [فِيْ رِحَالِهِمْ: ان کی بوریوں میں] [ لَعَلَّہُمۡ ؛شائد وہ لوگ] [يَعْرِفُوْنَهَآ: پہچانیں اس کو] [اِذَا: جب] [انۡقَلَبُوۡۤا : وہ لوگ پلٹیں] [ اِلٰٓى اَهْلِهِمْ: اپنے گھر والوں کی طرف] [ لَعَلَّہُمۡ ؛شائد وہ لوگ] [ يَرْجِعُوْنَ: واپس آئیں]
ر ح ل [رَحْلًا: (ف) (1) اونٹ یا گھوڑے کی پیٹھ پر کجادہ باندھنا۔ (2) سفر کرنا۔] [رَحْلٌ: ج رِحَالٌ۔ سامان رکھنے کا تھیلا یا بوری وغیرہ۔ زیر مطالعہ آیت 62۔] [رحلۃ: کوچ۔ سفر۔{رِحۡلَۃَ الشِّتَآءِ وَ الصَّیۡفِ ۚ﴿۲﴾} (جاڑے اور گرمی کا سفر) 106:2۔]"
{فَلَمَّا رَجَعُوۡۤا اِلٰۤی اَبِیۡہِمۡ قَالُوۡا یٰۤاَبَانَا مُنِعَ مِنَّا الۡکَیۡلُ فَاَرۡسِلۡ مَعَنَاۤ اَخَانَا نَکۡتَلۡ وَ اِنَّا لَہٗ لَحٰفِظُوۡنَ ﴿۶۳﴾}
[فَلَمَّا : پھر جب] [رَجَعُوْٓا: وہ لوگ واپس پہنچے] [ اِلٰٓى اَبِيْهِمْ: اپنے والد کی طرف] [ قَالُوْا: تو ان لوگوں نے کہا] [یٰۤاَبَانَا : اے ہمارے والد] [ مُنِعَ: روکا گیا] [ مِنَّا : ہم سے] [ الْكَيْلُ : پیمانہ بھرنے کو] [فَاَرْسِلْ: تو آپؑ بھیجیں] [مَعَنَآ: ہمارے ساتھ] [ اَخَانَا: ہمارے بھائی کو] [ نَكْتَلْ: تو ہم اپنے لئے پیمانہ بھریں [ وَ اِنَّا: اور بیشک] [ لَهٗ : اس کی] [لَحٰفِظُوْنَ: یقینا حفاظت کرنے والے ہیں]
ترکیب: (آیت۔63) نَکْتَلْ۔ باب اطتعال کا مضارع مجزوم ہے جو فعل امر اَرْسِلْ کا جواب امر ہونے کی وجہ سے مجروم ہوا ہے۔"