{وَ قَالَ الَّذِی اشۡتَرٰىہُ مِنۡ مِّصۡرَ لِامۡرَاَتِہٖۤ اَکۡرِمِیۡ مَثۡوٰىہُ عَسٰۤی اَنۡ یَّنۡفَعَنَاۤ اَوۡ نَتَّخِذَہٗ وَلَدًا ؕ وَ کَذٰلِکَ مَکَّنَّا لِیُوۡسُفَ فِی الۡاَرۡضِ ۫ وَ لِنُعَلِّمَہٗ مِنۡ تَاۡوِیۡلِ الۡاَحَادِیۡثِ ؕ وَ اللّٰہُ غَالِبٌ عَلٰۤی اَمۡرِہٖ وَ لٰکِنَّ اَکۡثَرَ النَّاسِ لَا یَعۡلَمُوۡنَ ﴿۲۱﴾}
[وَقَالَ: اور کہا] [ الَّذِي: اس نے جس نے] [ اشْتَرٰىهُ : خریدا انؑ کو] [مِنْ مِّصْرَ: مصر سے] [لِامْرَاَتِهٖٓ: اپنی عورت سے] [ اَكْرِمِيْ: تو عزت دے] [ مَثْوٰىهُ: اسؑ کے ٹھکانہ کو] [ عَسٰٓى: ہو سکتا ہے] [ ان: کہ] [ يَّنْفَعَنَآ: وہ نفع دے ہم کو] [ اَوْ: یا] [ نَتَّخِذَهٗ: ہم بنا لیں اسؑ کو] [ وَلَدًا: بیٹا] [وَكَذٰلِكَ: اور اس طرح] [ مَكَّنَا: ہم نے جما دیا] [ لِيُوْسُفَ : یوسفؑ کو] [فِي الْاَرْضِ: اس سرزمین میں] [وَلِنُعَلِمَهٗ: اور تاکہ ہم تعلیم دیں انؑ کو] [مِنْ تَاْوِيْلِ الْاَحَادِيْثِ: خوابوں کی تعبیر میں سے] [ وَاللّٰهُ : اور اللہ] [غالب : غالب ہے] [عَلٰٓي اَمْرِهٖ: اپنے کام پر] [ وَلٰكِنَّ: اور لیکن] [اَكْثَرَ النَاسِ: لوگوں کی اکثریت] [لَا يَعْلَمُوْنَ: جانتی نہیں ہے]
ک رم
[کَرَامَۃً: (ک) (1) بزرگ ہونا۔ معزز ہونا۔ (2) مہربانی سے فائدہ دینا۔ بخش کرنا۔ فیاض ہونا۔] [کَرِیْمٌ: ج کَرِامٌ۔ فَعِیْلٌ کے وزن پر صفت ہے۔ (1) بزرگ۔ معزز۔ مہربان (2) باعزت۔ (3) مفید۔ نفیس و پاکیزہ۔ (1){فَاِنَّ رَبِّیۡ غَنِیٌّ کَرِیۡمٌ ﴿۴۰﴾} (تو بیشک میرا رب غنی ہے، بزرگ و برر ہے) 27:40۔ {وَ جَآءَہُمۡ رَسُوۡلٌ کَرِیۡمٌ ﴿ۙ۱۷﴾} (اور آیا ان کے پاس ایک معزز و مہربان رسول) 44:17۔ (2){لَہُمۡ مَّغۡفِرَۃٌ وَّ رِزۡقٌ کَرِیۡمٌ ﴿۷۴﴾} (ان کے لئے مغفرت اور باعزت رزق ہے) 8:74۔ (3){فَاَنۡۢبَتۡنَا فِیۡہَا مِنۡ کُلِّ زَوۡجٍ کَرِیۡمٍ ﴿۱۰﴾} (پھر ہم اُگایا اس میں ہر ایک نفیس و پاکیزہ جوڑے میں سے) 31:10۔{وَّ ظِلٍّ مِّنۡ یَّحۡمُوۡمٍ ﴿ۙ۴۳﴾لَّا بَارِدٍ وَّ لَا کَرِیۡمٍ ﴿۴۴﴾ } (اور کچھ چھائوں میں، دھویں میں سے جو نہ ٹھنڈا کرے اور نہ مہربان ہو) 56:43۔44۔{وَ اِنَّ عَلَیۡکُمۡ لَحٰفِظِیۡنَ ﴿ۙ۱۰﴾کِرَامًا کَاتِبِیۡنَ ﴿ۙ۱۱﴾} (اور بیشک تم لوگوں پر یقینا کچھ نگہبان ہیں جو معزز ہیں، لکھنے والے ہیں) 82:11۔] [اَکْرَامُ: افعل تفضیل ہے۔ زیادہ معزز۔ زیادہ مہربان۔{اِنَّ اَکۡرَمَکُمۡ عِنۡدَ اللّٰہِ اَتۡقٰکُمۡ ؕ} (بیشک تم میں کا زیادہ معزز اللہ کے یہاں تم میں کا زیادہ پرہیزگار ہے) 49:13۔] [اِکْرَامًا: (افعال) کسی کو عزت دینا۔ کسی پر مہربانی کرنا۔{اِذَا مَا ابۡتَلٰىہُ رَبُّہٗ فَاَکۡرَمَہٗ وَ نَعَّمَہٗ ۬ۙ } (جب کبھی بھی اس کا آزماتا ہے اس کا رب تو وہ مہربانی کرتا ہے اس پر اور نعمت دیتا ہے اس کو) 89:15۔] [اَکْرِمْ: فعل امر ہے۔ تو عزت دے۔ تو مہربان ہو۔ زیر مطالعہ آیت۔21] [مُکْرِمٌ: اسم الفاعل ہے۔ عزت دینے والا۔ مہربانی کرنے والا۔ {فَمَالَہٗ مِنْ مُّکْرِمٍ} (تو نہیں ہے اس کے لئے کوئی بھی عزت دینے والا) 22:18۔] [مُکْرَمٌ: اسم المفعول ہے۔ عزت دیا ہوا۔{بَلۡ عِبَادٌ مُّکۡرَمُوۡنَ ﴿ۙ۲۶﴾} (بلکہ وہ عزت دیئے ہوئے بندے ہیں) 21:26۔] [تَکْرِیْمًا: (تفعیل: عزت دینا۔ مہربانی کرنا۔{وَلَقَدْ کَرَّمْنَا بَنِیْ اٰدَمَ} (اور بیشک ہم نے عزت دی ہے آدم ؑ کی اولاد کو) 17:70۔] [مُکَرَّمٌ: اسم المفعول ہے۔ عزت دیا ہوا۔ {فِیۡ صُحُفٍ مُّکَرَّمَۃٍ ﴿ۙ۱۳﴾} (عزت دیئے ہوئے صحیفوں میں) 80:13۔]