{اُولٰٓئِکَ الَّذِیۡنَ خَسِرُوۡۤا اَنۡفُسَہُمۡ وَ ضَلَّ عَنۡہُمۡ مَّا کَانُوۡا یَفۡتَرُوۡنَ ﴿۲۱﴾}
[اُولٰٓئِکَ [ وہ لوگ ] الَّذِيْنَ [ وہ ہیں جنھوں نے ] خَسِرُوْٓا [ گھاٹے میں ڈالا ] اَنْفُسَهُمْ [ اپنے آپ کو ] وَضَلَّ [ اور گم ہوا] عَنْهُمْ [ ان سے ] مَّا [ وہ جو ] كَانُوْا يَفْتَرُوْنَ [ وہ لوگ گھڑا کرتے تھے ]"
{لَا جَرَمَ اَنَّہُمۡ فِی الۡاٰخِرَۃِ ہُمُ الۡاَخۡسَرُوۡنَ ﴿۲۲﴾}
[لَا جَرَمَ [ کوئی شک نہیں ] اَنَّهُمْ [ کہ وہ لوگ ] فِي الْاٰخِرَةِ [ آخرت میں ] هُمُ الْاَخْسَرُوْنَ [ وہی سب سے زیادہ گھاٹا پانے والے ہیں ]"
{اِنَّ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَ اَخۡبَتُوۡۤا اِلٰی رَبِّہِمۡ ۙ اُولٰٓئِکَ اَصۡحٰبُ الۡجَنَّۃِ ۚ ہُمۡ فِیۡہَا خٰلِدُوۡنَ ﴿۲۳﴾}
[اِنَّ [بیشک ] الَّذِيْنَ [ وہ لوگ جو ] اٰمَنُوْا [ ایمان لائے ] وَعَمِلُوا [اور عمل کئے ] الصّٰلِحٰتِ [ نیکیوں کے ] وَاَخْبَتُوْٓا [ اور عاجزی اختیار کی ]اِلٰي رَبِّهِمْ [ اپنے رب کی طرف ] اُولٰٓئِکَ [ وہی لوگ ]اَصْحٰبُ الْجَــنَّةِ [ جنت والے ہیں ] هُمْ [ وہ لوگ] فِيْهَا [ اس میں ] خٰلِدُوْنَ [ ہمیشہ رہنے والے ہیں ]
خ ب ت : (ض) ۔ خبتا (1) کسی کا چرچا مٹ جانا ۔ (2) پست اور نرم ہونا۔ (افعال ) اخباتا ، پست اور نرم زمین میں اترنا، پستی اور عاجزی اختیار کرنا۔ زیر مطالعہ آیت ۔ 23، مخبت ۔ اسم الفاعل ہے ۔ عاجزی کرنے والا ۔{وَ بَشِّرِ الۡمُخۡبِتِیۡنَ ﴿ۙ۳۴﴾} (اور آپ خوشخبری سنا دیں عاجزی کرنے والوں کو ] 22:34"
{مَثَلُ الۡفَرِیۡقَیۡنِ کَالۡاَعۡمٰی وَ الۡاَصَمِّ وَ الۡبَصِیۡرِ وَ السَّمِیۡعِ ؕ ہَلۡ یَسۡتَوِیٰنِ مَثَلًا ؕ اَفَلَا تَذَکَّرُوۡنَ ﴿٪۲۴﴾}
[مَثَلُ الْفَرِيْقَيْنِ [ دو فریقوں کی مثال ] كَالْاَعْمٰى [ (ایک ) اندھے جیسا ] وَالْاَصَمِّ [ اور بہرے جیسا ] [وَالْبَصِيْرِ [دیکھنے والے جیسا] [ وَالسَّمِيْعِ [ اور سمیع جیسا ] هَلْ [ کیا ] يَسْتَوِيٰنِ [ یہ دونوں برابر ہوں گے ] مَثَلًا [ بلحاظ مثال کے ]اَفَلَا تَذَكَّرُوْنَ [ تو کیا تم لوگ یاد دہانی حاصل نہیں کرتے ]"
{وَ لَقَدۡ اَرۡسَلۡنَا نُوۡحًا اِلٰی قَوۡمِہٖۤ ۫ اِنِّیۡ لَکُمۡ نَذِیۡرٌ مُّبِیۡنٌ ﴿ۙ۲۵﴾}
[وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا [ اور بیشک ہم بھیج چکے ہیں ] نُوْحًا [ نوح کو ]اِلٰي قَوْمِهٖٓ [ ان کی قوم کی طرف] اِنِّىْ [(انھوں نے کہا) کہ میں] لَكُمْ [ تمہارے لئے ] نَذِيْرٌ مُّبِيْنٌ [ ایک واضح خبردار کرنے والا ہوں ]