سورۃ یونس
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
{الٓرٰ ۟ تِلۡکَ اٰیٰتُ الۡکِتٰبِ الۡحَکِیۡمِ ﴿۱﴾}
[الٓرٰ ۟ تِلْكَ [یہ ]اٰيٰتُ الْكِتٰبِ الْحَكِيْمِ [حکمت والی کتاب کی آیات ہیں ]"
{اَکَانَ لِلنَّاسِ عَجَبًا اَنۡ اَوۡحَیۡنَاۤ اِلٰی رَجُلٍ مِّنۡہُمۡ اَنۡ اَنۡذِرِ النَّاسَ وَ بَشِّرِ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اَنَّ لَہُمۡ قَدَمَ صِدۡقٍ عِنۡدَ رَبِّہِمۡ ؕؔ قَالَ الۡکٰفِرُوۡنَ اِنَّ ہٰذَا لَسٰحِرٌ مُّبِیۡنٌ ﴿۲﴾}
[اَ [کیا ] كَانَ [ یہ ہوا ] لِلنَّاسِ [ لوگوں کے لیے ] عَجَبًا [ عجب ] اَنْ [ کہ ] اَوْحَيْنَآ [ وحی کیا ہم نے ] اِلٰى رَجُلٍ [ ایک شخص کی طرف ] مِّنْھُمْ [ ان میں سے ] اَنْ [کہ ] اَنْذِرِ [ تو خبردار کر ] النَّاسَ [ لوگوں کو ] وَبَشِّرِ [اور خوشخبری دے ] الَّذِيْنَ [ ان لوگوں کو جو ] اٰمَنُوْٓا [ ایمان لائے ] اَنَّ [ کہ ] لَھُمْ [ ان کے لیے ہے ] قَدَمَ صِدْقٍ [ سچائی کا رتبہ ] عِنْدَ رَبِّهِمْ [ ان کے رب کے پاس ] قَالَ [ تو کہا ] الْكٰفِرُوْنَ [ کافروں نے ] اِنَّ [ بیشک ] ھٰذَا [یہ (تو) ] لَسٰحِرٌ مُّبِيْنٌ [ یقینا ایک کھلا جادوگر ہے ]
ترکیب: (آیت ۔2) کان کا اسم اس میں شامل ھو کی ضمیر ہے اور عجبا اس کی خبر ہے ، ان کا اسم صدق ہے اس لیے اس کے مضاف قدم پر نصب آئی ہے۔ اس کی خبر واجب یا ثابت محذوف ہے اور لہم قائم مقام خبر ہے ۔"
{اِنَّ رَبَّکُمُ اللّٰہُ الَّذِیۡ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضَ فِیۡ سِتَّۃِ اَیَّامٍ ثُمَّ اسۡتَوٰی عَلَی الۡعَرۡشِ یُدَبِّرُ الۡاَمۡرَ ؕ مَا مِنۡ شَفِیۡعٍ اِلَّا مِنۡۢ بَعۡدِ اِذۡنِہٖ ؕ ذٰلِکُمُ اللّٰہُ رَبُّکُمۡ فَاعۡبُدُوۡہُ ؕ اَفَلَا تَذَکَّرُوۡنَ ﴿۳﴾}
[اِنَّ [ بیشک ] رَبَّكُمُ [ تم لوگوں کی پرورش کرنے والا ] اللّٰهُ الَّذِيْ [ وہ اللہ ہے جس نے] خَلَقَ [ پیدا کیا ] السَّمٰوٰتِ [آسمانوں کو ] وَالْاَرْضَ [ اور زمین کو ] فِيْ سِتَّةِ اَيَّامٍ [ چھ دنوں میں ] ثُمَّ [پھر ] اسْتَوٰى [ وہ متمکن ہوا] عَلَي الْعَرْشِ [ عرش پر] يُدَبِّرُ [ وہ تدبیر کرتا ہے ] الْاَمْرَ [ تمام معاملات کی ] مَا [ نہیں ہے ] مِنْ شَفِيْعٍ [ کوئی بھی شفاعت کرنے والا ] اِلَّا [ مگر ]مِنْۢ بَعْدِ اِذْنِهٖ ۭ [ اس کی اجازت کے بعد] ذٰلِكُمُ اللّٰهُ [ یہ اللہ ] رَبُّكُمْ [ تم لوگوں کی پرورش کرنے والاہے ] فَاعْبُدُوْهُ ۭ [ پس تم لوگ اس کی بندگی کرو] اَفَلَا تَذَكَّرُوْنَ [ تو کیا تم لوگ نصیحت نہیں حاصل کرتے ]"
{اِلَیۡہِ مَرۡجِعُکُمۡ جَمِیۡعًا ؕ وَعۡدَ اللّٰہِ حَقًّا ؕ اِنَّہٗ یَبۡدَؤُا الۡخَلۡقَ ثُمَّ یُعِیۡدُہٗ لِیَجۡزِیَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ بِالۡقِسۡطِ ؕ وَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا لَہُمۡ شَرَابٌ مِّنۡ حَمِیۡمٍ وَّ عَذَابٌ اَلِیۡمٌۢ بِمَا کَانُوۡا یَکۡفُرُوۡنَ ﴿۴﴾}
[اِلَيْهِ [ اس کی طرف ہی ] مَرْجِعُكُمْ [ تمہیں لوٹنا ہے] جَمِيْعًا [ سب کے سب کو ] وَعْدَ اللّٰهِ [ (بیشک ) اللہ کا وعدہ (ثابت) ہے ] حَقًّا [ حق ہوتے ہوئے] اِنَّهٗ [ بیشک وہ ] يَبْدَؤُا [ابتدا کرتا ہے ] الْخَلْقَ [ پیدا کرنے کی ] ثُمَّ [ پھر ]يُعِيْدُهٗ [ وہ دوبارہ (پیدا) کرے گا اسکو ] لِيَجْزِيَ [ تاکہ وہ بدلہ دے ] الَّذِيْنَ [ ان لوگوں کو جو ] اٰمَنُوْا [ ایمان لائے ] وَعَمِلُوا [ اور انھوں نے عمل کیے ] الصّٰلِحٰتِ [ نیک ] بِالْقِسْطِ [ انصاف سے ] وَالَّذِيْنَ [ اور وہ لوگ جنھوں نے ] كَفَرُوْا [ کفر کیا ] لَھُمْ [ ان کے لیے] شَرَابٌ [ پینے کی چیز ہے ] مِّنْ حَمِيْمٍ [ کھولتے (پانی ) سے ] وَّعَذَابٌ اَلِيْمٌۢ [ اور ایک دردناک عذاب ہے ] بِمَا [ اور بسبب اس کے جو ]كَانُوْا يَكْفُرُوْنَ [ وہ لوگ کفر کرتے تھے ]
(آیت ۔ 4) وعداللہ کی نصب بتا رہی ہے کہ اس سے پہلے ان محذوف ہے ۔ اس کی خبر بھی محذوف ہے جو ثابت یا واجب ہوسکتی ہے۔ حقا حال ہے ۔"