{وَ ہُوَ الَّذِیۡۤ اَنۡشَاَ جَنّٰتٍ مَّعۡرُوۡشٰتٍ وَّ غَیۡرَ مَعۡرُوۡشٰتٍ وَّ النَّخۡلَ وَ الزَّرۡعَ مُخۡتَلِفًا اُکُلُہٗ وَ الزَّیۡتُوۡنَ وَ الرُّمَّانَ مُتَشَابِہًا وَّ غَیۡرَ مُتَشَابِہٍ ؕ کُلُوۡا مِنۡ ثَمَرِہٖۤ اِذَاۤ اَثۡمَرَ وَ اٰتُوۡا حَقَّہٗ یَوۡمَ حَصَادِہٖ ۫ۖ وَ لَا تُسۡرِفُوۡا ؕ اِنَّہٗ لَا یُحِبُّ الۡمُسۡرِفِیۡنَ ﴿۱۴۱﴾ۙ}
[وَهُوَ [ اور وہ ] الَّذِيْٓ [ وہ ہے جس نے ] اَنْشَاَ [ پیدا کیے] جَنّٰتٍ مَّعْرُوْشٰتٍ [ چھپڑ پر ڈالے ہوئے باغات کو ] وَّغَيْرَ مَعْرُوْشٰتٍ [ اور چھپر پر نہ ڈالے ہوؤں کو ] وَّالنَّخْلَ [ اور کھجور کو ] وَالزَّرْعَ [ اور کھیتی کو ] مُخْتَلِفًا [ مختلف ہوتے ہوئے ] اُكُلُهٗ [ اس کا پھل ] وَالزَّيْتُوْنَ [ اور زیتون کو ] وَالرُّمَّانَ [ اور انارکو ] مُتَشَابِهًا [ باہم مشابہ ہونے والے] وَّغَيْرَ مُتَشَابِهٍ [ اور باہم مشابہ نہ ہونے والے ] كُلُوْا [ تم لوگ کھاؤ] مِنْ ثَمَرِهٖٓ [ اس کے پھل میں سے] اِذَآ [ جب بھی ] اَثْمَرَ [ وہ پھل دے ] وَاٰتُوْا [ اور تم لوگ دو] حَقَّهٗ [ اس کا حق ] يَوْمَ حَصَادِهٖ [ اس کی فصل کاٹنے کے دن] وَلَا تُسْرِفُوْا ۭ [ اور ضرورت سے زیادہ مت خرچ کرو] اِنَّهٗ [ بیشک وہ [ لَا يُحِبُّ [ پسند نہیں کرتا ] الْمُسْرِفِيْنَ [ ضرور سے زیادہ خرچ کرنے والوں کو ]
زرع : (ف) زرعا ۔ کھیتی کو اگانا ۔ {اَفَرَءَیۡتُمۡ مَّا تَحۡرُثُوۡنَ ﴿ؕ۶۳﴾ءَاَنۡتُمۡ تَزۡرَعُوۡنَہٗۤ اَمۡ نَحۡنُ الزّٰرِعُوۡنَ ﴿۶۴﴾} [ تو کیا تم لوگوں نے غور کیا اس پر جو تم لوگ بوتے ہو۔ کیا تم لوگ اگاتے ہو اس کو یا ہم اگانے والے ہیں ] 56:63 تا 64۔ زارع ۔ فاعل کے وزن پر اسم الفاعل ہے۔ اگانے والا ۔ زراع ۔ (ج) زراع ، فعال کے وزن پر مبالغہ ہے ۔ بار بار اگانے والا یعنی کسان ۔{یُعۡجِبُ الزُّرَّاعَ } [ بھلی لگتی ہے کسانوں کو ] 48:29۔ زرع ۔ (ج) زروع اسم ذات ہے ۔ اصلا اگی ہوئی چیز کو کہتے ہیں پھر عرف عام میں کھیتی کہہ دیتے ہیں ۔{وَّ زُرُوۡعٍ وَّ نَخۡلٍ طَلۡعُہَا ہَضِیۡمٌ ﴿۱۴۸﴾ۚ} [ اور کھیتیوں میں اور کھجوروں میں جن کی کونپل ملائم ہے ] 26:148۔
ح ص د : (ن ، ض) حصادا (1) کھیتی کاٹنا ۔ (2) کسی چیز کو تہس نہس کرنا ۔{فَمَا حَصَدۡتُّمۡ فَذَرُوۡہُ فِیۡ سُنۡۢبُلِہٖۤ } [ پھر جو تم لوگ کاٹو تو اس کو چھوڑ دو اس کی بال میں ] 12:47۔ حصید ، فعیل کے وزن پر صفت ہے اسم المفعول کے معنی میں (1) کاٹا ہوا (2) تہس نہس کیا ہوا۔{فَاَنۡۢبَتۡنَا بِہٖ جَنّٰتٍ وَّ حَبَّ الۡحَصِیۡدِ ۙ﴿۹﴾} [ پھر ہم نے اگائے اس سے باغات اور کاٹا جانے والا اناج ]50:9۔{ذٰلِکَ مِنۡ اَنۡۢبَآءِ الۡقُرٰی نَقُصُّہٗ عَلَیۡکَ مِنۡہَا قَآئِمٌ وَّ حَصِیۡدٌ ﴿۱۰۰﴾} [ یہ بستیوں کی خبروں میں سے ہے، ہم بیان کرتے ہیں ان کو آپ پر ان میں سے کچھ قائم ہیں اور کچھ تہس نہس کی ہوئی ہیں ] 11:100۔