سورة المآئدة
"بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
{یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اَوۡفُوۡا بِالۡعُقُوۡدِ ۬ؕ اُحِلَّتۡ لَکُمۡ بَہِیۡمَۃُ الۡاَنۡعَامِ اِلَّا مَا یُتۡلٰی عَلَیۡکُمۡ غَیۡرَ مُحِلِّی الصَّیۡدِ وَ اَنۡتُمۡ حُرُمٌ ؕ اِنَّ اللّٰہَ یَحۡکُمُ مَا یُرِیۡدُ ﴿۱﴾}
[ يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ: اے لوگوجو] [ اٰمَنُوْٓا: ایمان لائے] [ اَوْفُوْا: تو لوگ پورا کرو] [ بِالْعُقُوْدِ: عہدوں کو] [ ڛ اُحِلَّتْ: حلال کیا گیا ] [ لَكُمْ: تمہارے لیے ] [ بَهِيْمَةُ الْاَنْعَامِ: بےزبان مویشیوں کو ] [ اِلَّا مَا: سوائے اس کے جو ] [ يُتْلٰى عَلَيْكُمْ : پڑھ کر سنایا جائے گا تم کو] [ غَيْرَ مُحِلِّي الصَّيْدِ: شکار کو حلال کرنے والے نہ ہوتے ہوئے] [ وَ: اس حال میں کہ] [ اَنْتُمْ : تم لوگ] [ حُرُمٌ ۭ: محترم (یعنی احرام میں ہو)] [ اِنَّ اللّٰهَ: بیشک اللہ ] [ يَحْكُمُ : حکم دیتا ہے] [ مَا : وہ جو] [ يُرِيْدُ : وہ ارادہ کرتا]
ب ھ م
ثلاثی مجرد سے فعل استعمال نہیں ہوتا ۔ بھیمہ جس کے منہ سے نکلی ہوئی آواز مبہم ہو ۔ بےزبان آیت زیر مطالعہ ۔
ص ی د۔ (ض) صیدا شکار کرنا ۔ صیدٌ اسم ذات بھی ہے ۔ شکار ۔ آیت زیر مطالعہ ۔ اصطیادٌ شکار کھلینا ۔ آیت زیر مطالعہ ۔
ق ل د قلدا (ض) (1) رسی بٹلنا ۔ (2) گلے میں تلوار یا کوئی چیز لٹکانا ۔ قلادۃ ج قلاید ۔ گلے میں پڑی ہوئی کوئی چیز جیسے پٹہ ۔ ہار ۔ نیکلس وغیرہ ۔ آیت زیر مطالعہ ۔
مقلادج مقالید ۔ پٹہ کھولنے کا آلہ ۔ کنجی ۔ (آیت ){لَہٗ مَقَالِیۡدُ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ} [ اس کے لیے ہی ہیں زمین اور آسمانوں کی کنجیاں ] ۔39:63
ج ر م(ض) (س) جرما کسی کو کسی برائی پر آمادہ کرنا ۔ پھر مطلقا آمادہ کرنے کے لیے بھی آتا ہے ۔ آیت زیر مطالعہ ۔
جرما صاف ہونا ۔ یقینی ہونا ۔
جرم صاف ۔ یقینی ۔ (آیت ){لَا جَرَمَ اَنَّ لَہُمُ النَّارَ وَ اَنَّہُمۡ مُّفۡرَطُوۡنَ ﴿۶۲﴾ } [ نہیں ! یقینی ہے کہ ان لوگوں کے لیے آگ ہے ]16:62۔ اس میں لا منفصلہ ہے ۔ جیسے لاَ اُقسم کا الگ کا یہ مطلب نہیں ہے کہ میں قسم نہیں کھاتا ، بلکہ لا الگ یعنی منفصل ہے اور اقسم الگ ہے ۔ اس لیے اس کا مطلب ہے نہیں ! میں قسم کھاتا ہوں ۔ ایسے ہی لا جرم کا لا بھی الگ یعنی منفصل ہے ۔ عام قاری کو اس باریکی میں الجھانے کے بجائے عام طور پر اس کا ترجمہ کیا جاتا ہے ’’ کوئی شک نہیں ہے ‘‘۔
(افعال ) اجراما برائی کرنا ۔ جرم کرنا ۔ (آیت ){ فَعَلَیَّ اِجۡرَامِیۡ وَ اَنَا بَرِیۡٓءٌ مِّمَّا تُجۡرِمُوۡنَ ﴿٪۳۵﴾ }[ تو مجھ پر ہے میرا جرم کرنا اور میں بری ہوں اس سے جو تم لوگ جرم کرتے ہو ]۔11:35۔
مجرم اسم الفاعل ہے ۔ جرم کرنے والا ۔ مجرم ۔ (آیت ){وَ لَوۡ کَرِہَ الۡمُجۡرِمُوۡنَ ۚ﴿۸﴾} (اور خواہ کراہیت کریں مجرم لوگ ۔8:8
ش نء (ف۔ س) شنان بغض رکھنا ۔ نفرت کرنا ۔ آیت زیر مطالعہ ۔ شانی اسم الفاعل ہے ۔ (آیت ){اِنَّ شَانِئَکَ ہُوَ الۡاَبۡتَرُ ٪﴿۳﴾ [ بےشک آپ ﷺ سے بغض رکھنے والا ہی انتہائی بےنام ونشان ہے ]۔108:3