{وَ کَیۡفَ تَکۡفُرُوۡنَ وَ اَنۡتُمۡ تُتۡلٰی عَلَیۡکُمۡ اٰیٰتُ اللّٰہِ وَ فِیۡکُمۡ رَسُوۡلُہٗ ؕ وَ مَنۡ یَّعۡتَصِمۡ بِاللّٰہِ فَقَدۡ ہُدِیَ اِلٰی صِرَاطٍ مُّسۡتَقِیۡمٍ ﴿۱۰۱﴾٪}
[وَکَیْفَ تَـکْفُرُوْنَ : اور تم لوگ کیسے کفر کروگے] [وَ : حالانکہ (یعنی جبکہ) ] [اَنْتُمْ : تم لوگ ہو (کہ) ] [تُـتْلٰی عَلَیْکُمْ : پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تم کو] [اٰیٰتُ اللّٰہِ : اللہ کی آیتیں] [وَ : اور (جبکہ) ] [فِیْکُمْ : تم لوگوں میں ہے] [رَسُولُــہٗ : اس کا رسولؐ] [وَمَنْ یَّـعْتَصِمْ : اور جو مضبوطی سے پکڑے گا ] [بِاللّٰہِ : اللہ کو ] [فَقَدْ ہُدِیَ: تو لازماً اس کی راہنمائی کی جائے گی] [اِلٰی صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ : ایک سیدھے راستے کی طرف]"
{یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ حَقَّ تُقٰتِہٖ وَ لَا تَمُوۡتُنَّ اِلَّا وَ اَنۡتُمۡ مُّسۡلِمُوۡنَ ﴿۱۰۲﴾}
[يٰٓاَيُّھَا الَّذِينَ : اے لوگو جو ] [اٰمَنُوا : ایمان لائے ] [اتَّقُوا : تم لوگ تقویٰ کرو] [اللّٰہَ : اللہ کا ] [حَقَّ تُقٰتِہٖ : (جیسا کہ) اس کے تقویٰ کا حق ہے] [وَلاَ تَمُوْتُنَّ : اور تم لوگ ہرگز مت مرنا] [اِلاَّ : مگر] [وَ : اس حال میں کہ][اَنْتُمْ: تم لوگ ] [مُّسْلِمُوْنَ : فرماں برداری کرنے والے ہو]
ح ب ل
حَبَلَ (ن) حَبْلاً : رسّی سے باندھنا۔
حَبْلٌ ج حِبَالٌ (اسم ذات) : رسّی‘ معاہدہ۔ {فَاَلۡقَوۡا حِبَالَہُمۡ وَ عِصِیَّہُمۡ} (الشعرائ:44) ’’ تو انہوں نے ڈالیں اپنی رسّیاں اور اپنی لاٹھیاں۔‘‘
ش ف و
شَفَا (ن) شَفْوًا : چاند نکلنا‘ کسی چیز کا کنارہ ظاہر ہونا۔
شَفَا : ہر چیز کا کنارا۔ آیت زیر مطالعہ۔
ح ف ر
حَفَرَ (ض) حَفْرًا : مٹی کھودنا‘ گڑھا بنانا۔
حَافِرَۃٌ (اسم الفاعل) : مٹی کھودنے والا‘ پھر استعارۃً گھوڑے کے سُم اور دوسرے قدموں کے لیے آتا ہے جو چلتے وقت مٹی اُڑاتے ہیں۔ {ءَاِنَّا لَمَرۡدُوۡدُوۡنَ فِی الۡحَافِرَۃِ ﴿ؕ۱۰﴾} (النّٰـزعٰت) ’’ کیا ہم لوگ ضرور لوٹائے جانے والے ہیں قدم میں یعنی الٹے پائوں۔‘‘
حُفْرَۃٌ (اسم ذات) : گڑھا۔ آیت زیر مطالعہ۔